Famous Poet Writings Of Hafeez Jalandhari

Famous Poet Writings Of Hafeez Jalandhari Shero Shayari Urdu

Biography of Hafeez Jalandhari

Hafeez Jalandhari, whose full name was Muhammad Abdul Hafeez, was born on January 14, 1900, in Jalandhar, Punjab, British India. His father, Shams-ud-Din, was a Hafiz of the Quran.

حفیظ جالندھری، جن کا پورا نام محمد عبدالحفیظ تھا، 14 جنوری 1900 کو جالندھر، پنجاب، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد شمس الدین حافظ قرآن تھے۔ حفیظ جالندھری نے اپنی ابتدائی تعلیم مسجد سے حاصل کی اور ساتویں جماعت تک اسکول میں تعلیم حاصل کی، لیکن انہوں نے ریاضی کی بجائے اردو زبان کی تعلیم پر زور دیا۔

ان کی شاعری کا آغاز بہت کم عمری میں ہوا اور وہ مولانا غلام قادر بلگرامی کے شاگرد بنے، جو فارسی زبان کے شاعر تھے۔ حفیظ جالندھری نے پاکستان کی تخلیق کے لیے کام کیا اور پاکستان تحریک کے فعال رکن بنے۔ پاکستان کی آزادی کے بعد، 1947 میں، وہ لاہور منتقل ہو گئے۔

حفیظ جالندھری نے اپنی شاعری کے ذریعے لوگوں کو پاکستان کے لیے متحرک کیا اور 1948 کے اوائل میں کشمیر کی آزادی کے لیے فوج میں شامل ہوئے اور زخمی بھی ہوئے۔ انہوں نے کشمیری ترانہ “وطن ہمارا آزاد کشمیر” لکھا اور 1965 کی پاک-ہند جنگ کے دوران کئی حب الوطنی نغمے بھی لکھے۔

حفیظ جالندھری کی شاعری کا سب سے بڑا کارنامہ “شاہنامہ اسلام” ہے، جو چار جلدوں میں شائع ہوا اور جس نے انہیں شہرت دی۔ ان کی دیگر تصانیف میں “نثرانے”، “چیونٹی نامہ”، اور بچوں کے لیے لکھی گئی نظمیں شامل ہیں۔ انہیں پاکستان کا قومی ترانہ لکھنے کا اعزاز بھی حاصل ہوا۔

حفیظ جالندھری کو ان کی خدمات کے اعتراف میں ہلال امتیاز اور تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا گیا۔ انہوں نے 21 دسمبر 1982 کو لاہور میں 82 سال کی عمر میں وفات پائی۔ ان کی شاعری آج بھی پاکستان میں بے حد مقبول ہے اور ان کی نظم “ابھی تو میں جوان ہوں” خصوصاً بہت مشہور ہے۔

Hafeez Jalandhari received his early education from a mosque and continued schooling up to the seventh grade, but he emphasized learning the Urdu language over mathematics.

He began his poetry at a young age and became a disciple of Maulana Ghulam Qadir Bilgrami, a Persian language poet. Hafeez Jalandhari worked for the creation of Pakistan and became an active member of the Pakistan Movement. After Pakistan’s independence in 1947, he moved to Lahore.

Through his poetry, Hafeez Jalandhari motivated people for the cause of Pakistan and joined the army in the early part of 1948 for the freedom of Kashmir, where he was also wounded. He wrote the Kashmiri anthem “Watan Hamara Azad Kashmir” and several patriotic songs during the Pakistan-India war of 1965.

Hafeez Jalandhari’s most significant poetic achievement is “Shahnama-e-Islam,” published in four volumes, which brought him fame. His other works include “Nigran-e-Faiz,” “Chiragh-e-Sahar,” and poems written for children. He was also honored with writing Pakistan’s national anthem.

For his services, Hafeez Jalandhari was awarded the Hilal-e-Imtiaz and the Tamgha-e-Husn-e-Karkardagi. He passed away on December 21, 1982, in Lahore at the age of 82. His poetry remains immensely popular in Pakistan today, especially his poem “Abhi To Main Jawan Hoon.”